عن ابن مسعود رضي الله عنه مرفوعًا: «إِنَّها سَتَكُون بَعدِي أَثَرَة وأُمُور تُنكِرُونَها!» قالوا: يا رسول الله، فَمَا تَأمُرُنَا؟ قال: «تُؤَدُّون الحَقَّ الذي عَلَيكم، وتَسأَلُون الله الذِي لَكُم».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میرے بعد خود غرضی اور ایسے ایسے امور دیکھو گے، جنھیں تم برا سمجھو گے"c2">“۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! تو آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟۔ آپ ﷺ نے فرمایا:تم اپنے ذمے واجب حق ادا کرتے رہنا اوراپنا حق اللہ سے مانگنا“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

حدیث میں حکمرانوں کے طرز عمل سے متعلق ایک بہت بڑی بات کی طرف توجہ دلائی گئی ہے، جو کہ ان کا ظلم کرنا اور رعایا کو محروم رکھتے ہوئے تن تنہا مال و دولت پر قبضہ جما لینا ہے۔ کیوں کہ نبی ﷺ نے آگاہ فرمایا کہ مسلمانوں پر عنقریب ایسے حکمران مسلط ہو جائیں گے، جو ان کے اموال کو اپنے قبضے میں لے کر جیسے چاہیں گے، استعمال کریں گے اور اس میں سے ان کا حق انھیں نہیں دیں گے۔ ان حکمرانوں کی طرف سے یہ سراسر خود غرضی اور ظلم ہو گا کہ وہ ایسے مال پر قابض ہو بیٹھیں گے، جس میں مسلمانوں کا بھی حق ہے، لیکن مسلمانوں کو محروم رکھتے ہوئے تن تنہا اس میں تصرف کریں گے۔ تاہم صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے ان ظالموں کے بارے میں نہیں بلکہ اپنے طرز عمل کے بارے میں نبی ﷺ سے راہ نمائی چاہی اور پوچھا کہ آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ یہ ان کی دانش مندی کی علامت ہے۔ آپ ﷺنے فرمایا:”تم اپنے ذمے واجب حق ادا کرتے رہنا"c2">“۔ یعنی ان حکمرانوں کے تن تنہا مال پر تسلط جما لینے کی وجہ سے کہیں یہ نہ ہو کہ ان کے بارے میں تم پر جو شے واجب ہے، تم اسے ادا نہ کرو، یعنی ان کی سمع و طاعت کرنا اور فتنہ و فساد انگیزی میں شریک نہ ہونا۔ اس کی بجائے صبر اور فرماں برداری کرنا اور اللہ نے انھیں جو حکومت دی ہے، اس میں ان سے مت جھگڑنا۔ ”اور اپنا حق اللہ سے مانگنا“۔ یعنی اپنے حق کو اللہ سے طلب کرنا۔ یعنی اللہ سے یہ دعا کرنا کہ وہ انھیں ہدایت دے؛ تا کہ وہ ان کے ذمے واجب تمھارا حق ادا کرنے لگ جائیں۔ یہ حکم نبی ﷺ کی حکمت کا مظہر ہے۔ آپ ﷺ کو پتہ تھا کہ انسانی نفس کو اپنا حق وصول کیے بغیر چین نہیں ملتا اور حق ماری برداشت نہیں کرتے۔ اس لیے آپ ﷺ نے ایسی بات کی طرف راہ نمائی فرمائی، جس میں خیر اور مصلحت مضمر ہے اور جس کی وجہ سے برائیاں اور فتنے دور ہوتے ہیں۔ ہم ان کی اطاعت و فرماں برداری کرتے رہیں، جو ہم پر واجب ہے۔ امور سلطنت میں ان سے نہ الجھیں اور اپنا حق اللہ سے طلب کرتے رہیں۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم سواحلی تمل تھائی پشتو آسامی السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں
مزید ۔ ۔ ۔