+ -

عن أبِي هريرة رضي اللَّه عنه: سمعتُ النبِيّ صلى الله عليه وسلم يقول:
«الفِطْرَةُ خمسٌ: الخِتَانُ والاستحدادُ وقصُّ الشَّارِبِ وتقليمُ الأظفارِ وَنَتْفُ الآبَاطِ».

[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 5891]
المزيــد ...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو کہتے ہوئے سنا :
”پانچ چیزیں (انسانی) فطرت (کا حصہ) ہیں: ختنہ کرنا، زير ناف بال مونڈنا، مونچھيں چھوٹی کرنا، ناخن تراشنا اور بغل کے بال اکھیڑنا“۔

[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 5891]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا ہے کہ پانچ کام دین اسلام اور رسولوں کی سنتوں کا حصہ ہيں:
1- ختنہ کرنا۔ یعنی شرمگاہ کے اوپر کے زائد چمڑے کو کاٹ دینا۔ اسی طرح عورت کی شرمگاہ کے دخول کی جگہ کے اوپر موجود چمڑے کے سرے کو کاٹ دینا۔
2- اگلی شرم گاہ کے آس پاس کے بالوں کو مونڈنا۔
3- مونچھ چھوٹی کرنا۔ یعنی مرد کے اوپری ہونٹ پر اگے ہوئے بالوں کو اس طرح کاٹ دینا کہ ہونٹ ظاہر ہو جائے۔
4- ناخن تراشنا۔
5- بغل کے بال اکھیڑنا۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية التشيكية ภาษามาลากาซี اطالوی คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา ภาษาอาเซอร์ไบจาน الأوكرانية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. نبیوں کی وہ سنتیں، جو اللہ کو محبوب اور پسند ہیں اور جن کا وہ حکم دیتا ہے، وہ دراصل کمال، صفائی اور خوب صورتی کا سبب بنتی ہیں۔
  2. ان باتوں کا خیال رکھنا چاہیے اور ان میں غفلت سے بچنا چاہیے۔
  3. ان کاموں کے بہت سے دینی اور دنیوی فائدے ہيں۔ جیسے ظاہری شکل و صورت میں خوب صورتی لانا، بدن کو صاف ستھرا رکھنا، طہارت کے سلسلے میں محتاط رہنا، کفار کی مخالفت اور اللہ کے حکم کی تعمیل کرنا۔
  4. دیگر حدیثوں میں ان پانچ کاموں کے علاوہ کچھ دوسرے کاموں کو بھی انسانی فطرت پر مبنی کام بتایا گیا ہے۔ جیسے داڑھی بڑھانا اور مسواک کرنا وغیرہ۔
مزید ۔ ۔ ۔