+ -

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ:
«إِذَا شَرِبَ الْكَلْبُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْسِلْهُ سَبْعًا». ولمسلم: « أولاهُنَّ بالتُراب».

[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 172]
المزيــد ...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :
"جب کتا تم میں سے کسی کے برتن سے (کچھ) پی لے، تو اسے سات مرتبہ دھو لے۔"

[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 172]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے حکم دیا کہ جب کتا برتن ميں منہ ڈال دے، تو اسے سات بار دھویا جائے۔ سات میں سے پہلی بار مٹی سے دھویا جائے، تاکہ اس کے بعد جب پانی سے دھویا جائے، تو برتن پوری طرح صاف ہو جائے۔ گندگی اور نقصان دہ چيزیں باقی نہ رہیں۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تھائی پشتو آسامی السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية الصربية الرومانية ภาษามาลากาซี คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. کتے کی رال نجاست مغلظہ ہے۔
  2. کسی برتن میں کتے کے منہ ڈال دینے سے وہ برتن اور اس میں موجود پانی ناپاک ہو جاتا ہے۔
  3. مٹی سے پاک کرنے اور سات مرتبہ دھونے کا حکم کتے کے منہ ڈالے ہوئے برتن کو صاف کرنے کے لیے ہے۔ اس کے پیشاب، پاخانہ اور اس کے ذریعے دیگر طریقوں سے آلودہ کی گئی چیزوں کو صاف کرنے کے لیے نہيں۔
  4. برتن کو مٹی سے دھونے کا طریقہ یہ ہے کہ برتن میں پانی ڈال کر اس میں اس مٹی ملا دی جائے اور اس سے برتن کو دھویا جائے۔
  5. حدیث کا ظاہری مفہوم یہ ہے کہ یہ تمام کتوں کے لیےعام ہے، حتیٰ کہ ان کتوں کے لیے بھی جنہيں شريعت نے پالنے کا اختیار دیا ہے۔ جیسے شکار کے لیے، گھر کی نگہبانی کے لیے اور مویشیوں کی حفاظت کے لیے پالا جانے والا کتا۔
  6. صابن اور اس طرح کی دوسری چيزیں مٹی کی جگہ نہیں لے سکتیں۔ کیوں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ صراحت کے ساتھ مٹی کا ذکر کیا ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔