+ -

عن عَمْرُو بْنُ عَامِرٍ عَنْ ‌أَنَس بن مالك قَالَ:
كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ، قُلْتُ: كَيْفَ كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ؟ قَالَ: يُجْزِئُ أَحَدَنَا الْوُضُوءُ مَا لَمْ يُحْدِثْ.

[صحيح] - [رواه البخاري] - [صحيح البخاري: 214]
المزيــد ...

عمرو بن عامر انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم ہر نماز کے وقت وضو کیا کرتے تھے۔ میں نے پوچھا کہ آپ لوگ کیا کرتھے تھے، تو انھوں نے جواب دیا : ہمارے لیے وضو اس وقت تک کافی ہو جاتا تھا، جب تک وضو ٹوٹ نہ جائے۔

[صحیح] - [اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح البخاري - 214]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم ہر فرض نماز کے لیے وضو کیا کرتے تھے، چاہے وضو نہ بھی ٹوٹے۔ ایسا آپ اجر و ثواب حاصل کرنے کے لیے کرتے تھے۔
انسان جب تک باوضو رہے، ایک ہی وضو سے ایک سے زیادہ نمازیں پڑھ سکتا ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان ترکی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية التشيكية ภาษามาลากาซี اطالوی คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา الأوكرانية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم اکثر ہر نماز کے لیے وضو کر لیا کرتے تھے۔ کیوں کہ یہ کامل ترین طریقہ ہے۔
  2. ہر نماز کے لیے وضو کرنا مستحب ہے۔
  3. ایک وضو سے ایک سے زیادہ نمازیں پڑھنا جائز ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔