+ -

عن عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنهما مرفوعاً: أن رجلاً سأل رسول الله صلى الله عليه وسلم: أي الإسلام خير؟ قال: «تطعم الطعام وتقرأ السلام على من عرفت ومن لم تعرف».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں :
ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کہ اسلام کا کون سا عمل سب سے اچھا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "یہ کہ تم کھانا کھلاؤ اور جانے پہچانے اور ان جانے سب کو سلام کرو۔"

صحیح - متفق علیہ

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا گیا کہ اسلام کا کون سا عمل سب سے اچھا ہے؟ تو جواب میں آپ نے دو اعمال کا ذکر کیا :
پہلا : غریبوں کو زیادہ سے زیادہ کھانا کھلانا۔ اس میں صدقہ، ہدیہ، ضیافت اور ولیمہ سب شامل ہے۔ کھانا کھلانے کی یہ اہمیت اس وقت اور بڑھ جاتی ہے، جب فقر و فاقہ ہو اور مہنگائی بڑھی ہوئی ہو۔
دوسرا : ہر مسلمان کو سلام کرنا۔ جانا پہچانا ہو یا ان جان۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی سواحلی پشتو آسامی السويدية الأمهرية الغوجاراتية القيرقيزية النيبالية اليوروبا الدرية الصومالية المالاجاشية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. صحابہ ایسے کاموں کو جاننے کے حریص تھے، جو دنیا اور آخرت میں نفع بخش ہوں۔
  2. سلام کرنا اور کھانا کھلانا اسلام میں افضل ترین اعمال میں سے دو اعمال ہيں۔ کیوں کہ ایک تو ان کی فضیلت ہے اور دوسرے لوگوں کو ہر وقت ان کی ضرورت رہتی ہے۔
  3. ان دونوں کاموں میں احسان بالقول اور احسان بالعمل دونوں باتیں یکجا ہو جاتی ہیں، جو کہ احسان کی کامل ترین شکل ہے۔
  4. یہ وہ کام ہیں، جن کا تعلق مسلمانوں کے آپسی تعامل سے ہے، جب کہ کچھ کام ایسے بھی ہيں، جن کا تعلق بندے کے رب کے ساتھ تعامل سے ہے۔
  5. سلام کرنے میں پہل کرنے کی بات مسلمانوں تک محدود ہے۔ غیر مسلموں کو سلام کرنے میں پہل نہيں کی جائے گی۔