عن أبي مسعود الأنصاري رضي الله عنه مرفوعاً: «إنَّ مما أدرَكَ الناسُ من كلام النبوة الأولى إذا لم تستحي فاصنعْ ما شِئْتَ».
[صحيح] - [رواه البخاري]
المزيــد ...
ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگلے پیغمبروں کا کلام جو لوگوں کو ملا اس میں یہ بھی ہے کہ جب شرم ہی نہ رہی تو پھر جو جی چاہے وہ کرے“۔
صحیح - اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔
گزشتہ انبیاء کرام سے حیا کی وصیت کرنا منقول ہے۔ حیا انسان کے اندر ایک ایسی صفت ہوتی ہے جو انسان کو اچھے کاموں کے کرنے اور بُرے و عیب دار کاموں سے روکتی ہے۔ یہ ایمان کی خصلتوں میں سے ہے۔ اگر کسی انسان کو عیب دار کام کرنے سے حیا جو کہ ایمان کا ایک حصہ ہے مانع نہ ہو تو پھر اور کیا چیز مانع ہو سکتی ہے؟