عن أبي هُريرة رضي الله عنه مرفوعًا: «إذا قلتَ لصاحبك: أَنْصِتْ يوم الجمعة والإمام يَخْطُبُ، فقد لَغَوْتَ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب جمعہ کے دن امام خطبہ دے رہا ہو اور تم اپنے پاس بیٹھے ہوئے آدمی سے کہو کہ "خاموش ہو جاؤ" تو (ایسا کہہ کر) تم نے خود ایک لغو حرکت کی“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

جمعہ کے خطبے اسلام کے عظیم شعائر میں سے ہیں جن کا مقصد لوگوں کو وعظ ونصیحت کرنا اور ان کی رہنمائی کرنا ہے۔ خطبہ سننے والوں کے لیے جن آداب کا ملحوظ رکھنا ضروری ہے ان میں سے ایک خطیب کو خاموشی سے سننا بھی ہے تاکہ وہ وعظ و نصیحت پر غور و تدبر کر سکیں۔ اسی لیے نبی ﷺ نے گفتگو کرنے سے منع فرمایا اگرچہ انتہائی کم ہی کیوں نہ ہو مثلاً اپنے ساتھ بیٹھے شخص کو یہ کہہ کر بولنے سے منع کرنا کہ ”خاموش ہو جاؤ“۔ جب امام خطبہ دے رہا ہو اس وقت اگر کوئی بات کرے تو وہ ایک لغو حرکت کا مرتکب ہوتا ہے اور یوں جمعہ کی فضیلت سےمحروم ہو جاتا ہے کیونکہ اس نے ایک ایسی حرکت کی جس نے نہ صرف اسے خطبہ سننے سے بے گانہ کردیا بلکہ دوسروں کی توجہ بھی اس سے ہٹا دی۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. جمعہ کے دن کا خطبہ خاموشی کے ساتھ سننا واجب ہے۔ اس کے وجوب پر تمام علما کا اتفاق ہے۔
  2. خطبہ سماعت کرتے وقت بات کرنا حرام ہے اور یہ اس مقام کے منافی ہے۔ اگرچہ بات کسی غلط کام سے روکنے، سلام کا جواب دینے اور چھینکنے والے کا جواب دینے ہی کے لیے کیوں نہ کی جائے۔ کسی کو خطاب کرنے کی ہر شکل ممنوع ہے۔
  3. اس سے وہ شخص مستثنیٰ ہے، جو امام سے مخاطب ہو یا امام اس سے مخاطب ہو۔
  4. بعض علما نے ایسے شخص کو بھی مستثنیٰ کیا ہے، جو دور ہونے کی وجہ سے خطیب کو نہ سن پاتا ہو۔ ان کے مطابق ایسے شخص کے لیے خاموش رہنا مناسب نہیں، بلکہ وہ قراءت یا ذکر میں مشغول رہے۔ البتہ جو بہرا ہونے کی وجہ سے نہ سن سکے، اس کے لیے مناسب نہیں کہ اپنے آس پاس کے لوگوں کو اونچی قراءت کے ذریعہ پریشان رکھے۔ وہ اپنے دل میں ذکر اور قراءت کرے۔
  5. بات کرنے والے کی سزا یہ ہے کہ وہ جمعہ کی فضیلت سے محروم ہو جاتا ہے۔
  6. دوخطبوں کے درمیان بات کرنا جائز ہے۔
  7. جب نبیﷺکا تذکرہ ہو اور امام خطبہ دے رہا ہو، تو آپ پر خاموشی سے درود وسلام بھیجنا ہے۔ اس سے تمام احادیث پر عمل ہو جائے گا۔ یہی معاملہ دعا میں آمین کہنے کا بھی ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔