+ -

عن عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ رضي الله عنهما قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ:
«‌مَنْ ‌جَاءَ ‌مِنْكُمُ ‌الْجُمُعَةَ فَلْيَغْتَسِلْ».

[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 894]
المزيــد ...

عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :
"تم میں سے جو شخص نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے آئے، اسے چاہیے کہ غسل کرکے آئے"۔

[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 894]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم زور دے کر فرما رہے ہیں کہ جو شخص جمعے کی نماز پڑھنے کے لیے آنا چاہے، اس کے لیے غسل جنابت کی طرح غسل کر لینا مستحب ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم سواحلی تھائی جرمنی پشتو آسامی الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الرومانية คำแปลภาษาโอโรโม
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. جمعہ کے دن غسل کرنے کی تاکید۔ مومن کے لیے جمعہ کے دن غسل کرنا سنت ہے۔ بہتر یہ ہے کہ غسل نماز کے لیے جاتے وقت کیا جائے۔
  2. خوش بو کا اہتمام کرنا مسلمان کے اخلاق و آداب میں شامل ہے۔ لوگوں سے ملنے، ان کے ساتھ بیٹھنے اور خاص طور سے جمعہ اور اجتماعوں میں شریک ہوتے وقت اس کے اہتمام کی تاکید بڑھ جاتی ہے۔
  3. حدیث میں خطاب ان افراد سے ہے، جن پر جمعہ واجب ہے، کیوں کہ وہی اس میں شریک ہوتے ہیں۔
  4. جمعہ میں شریک ہونے کے لیے صاف ستھرا ہونا مستحب ہے۔ غسل کر لینا چاہیے، تاکہ جسم سے کسی طرح کی کوئی بدبو نہ آئے۔ خوش بو لگا لینا چاہیے۔ لیکن اگر کسی نے صرف وضو کر لیا تب بھی کافی ہے۔