+ -

عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ المؤمنين رضي الله عنها قَالَتْ:
كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الجَنَابَةِ، غَسَلَ يَدَيْهِ، وَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ اغْتَسَلَ، ثُمَّ يُخَلِّلُ بِيَدِهِ شَعَرَهُ، حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنَّهُ قَدْ أَرْوَى بَشَرَتَهُ، أَفَاضَ عَلَيْهِ المَاءَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ، وَقَالَتْ: كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، نَغْرِفُ مِنْهُ جَمِيعًا.

[صحيح] - [رواه البخاري] - [صحيح البخاري: 272]
المزيــد ...

امّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہيں:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب غسل جنابت فرماتے، تو اپنے دونوں ہاتھوں کو دھوتے اور نماز کے وضو کی طرح وضو کرتے، پھر غسل کرتے، پھر اپنے ہاتھ سے اپنے بال کا خلال کرتے، یہاں تک کہ جب سمجھتے کہ کھال تر ہوگئی ہے، تو اپنے اوپر تین بار پانی بہاتے، پھر پورے جسم کو دھوتے۔ وہ کہتی ہیں: میں اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم ایک ہی برتن سے ایک ساتھ چلو بھر کر پانی لیتے اور غسل کر لیا کرتے تھے۔

صحیح - متفق علیہ

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب غسل جنابت کا ارادہ کرتے، تو سب سے پہلے اپنے دونوں ہاتھوں کو دھوتے۔ پھر نماز کے وضو کی طرح وضو کرتے۔ پھر اپنے جسم پر پانی بہاتے۔ پھر اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنے سر کے بالوں کا خلال کرتے۔ یہاں تک کہ جب سمجھتے کہ بال کی جڑوں تک پانی پہنچ چکا ہے اور سر کی کھال تر ہو گئی ہے، تو تین بار اپنے سر پر پانی ڈالتے اور اس کے بعد باقی جسم کو دھوتے۔ آگے عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: میں اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم ایک ہی برتن سے وضو کرتے تھے اور ہم دونوں ہاتھ ڈال کر پانی لیتے تھے۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی کردی ہاؤسا پرتگالی تلگو سواحلی تھائی پشتو آسامی السويدية الأمهرية الغوجاراتية القيرقيزية النيبالية اليوروبا الدرية الصومالية الكينياروندا التشيكية المالاجاشية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. غسل کی دو قسمیں ہیں: کفایت کرنے والا غسل اور کامل غسل۔ کفایت کرنے والا غسل یہ ہے کہ انسان طہارت کی نیت کرے اور پورے جسم پر پانی بہا دے۔ ساتھ ہی کلی بھی کر لے اور ناک بھی جھاڑ لے۔ جب کہ کامل غسل یہ ہے کہ غسل اسی طرح کیا جائے، جس طرح اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اس حدیث میں کرکے دکھایا ہے۔
  2. لفظ جنابت کا استعمال ہر اس شخص پر ہوتا ہے، جس کا انزال ہوا ہو یا جس نے جماع کیا ہو، چاہے انزال نہ بھی ہوا ہو۔
  3. میاں بیوی میں سے ہر ایک کا دوسرے کی شرمگاہ کو دیکھنے اور دونوں کا ایک برتن سے غسل كرنے كا جواز۔