عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:
«مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الجُمُعَةِ غُسْلَ الجَنَابَةِ ثُمَّ رَاحَ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ كَبْشًا أَقْرَنَ، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الخَامِسَةِ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً، فَإِذَا خَرَجَ الإِمَامُ حَضَرَتِ المَلاَئِكَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ».
[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 881]
المزيــد ...
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جس نے جمعے کے دن جنابت کا غسل کیا، پھر پہلی گھڑی میں مسجد کی جانب چل پڑا، اس نے گویا ایک اونٹ کی قربانی دی۔ جو دوسری گھڑی میں نکلا۔ اس نے گویا ایک گائے کی قربانی دی۔ جو تیسری گھڑی میں نکلا، اس نے گویا ایک مینڈھے کی قربانی دی۔ جو چوتھی گھڑی میں نکلا، اس نے گویا ایک مرغی صدقے میں دی۔ جو پانچویں گھڑی میں نکلا، اس نے گویا ایک انڈا صدقے میں دیا۔ پھر جب امام نکل آتا ہے، تو فرشتے حاضر ہوکر خطبہ سننے لگتے ہیں۔"
[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 881]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جمعے کی نماز کے لیے جلدی جانے کی فضیلت بیان فرما رہے ہيں۔ جمعے کی نماز کے لیے جانے کا یہ فضیلت والا وقت سورج طلوع ہونے سے لے کر امام کے منبر پر آنے تک رہتا ہے۔ اس وقت کے کل پانچ حصے ہیں۔ دراصل سورج طلوع ہونے سے لے کر امام کے منبر پر آنے کے درمیان کے اس وقت کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔
1- جس نے غسل جنابت کی طرح کامل غسل کیا اور اس کے بعد پہلے حصے میں جمعہ مسجد چلا گیا، اس نے گویا کہ ایک اونٹ صدقہ کیا۔
2- جو دوسرے حصے میں مسجد پہنچا، اس نے گویا کہ ایک گائے صدقہ کیا۔
3- جو تیسرے حصے میں مسجد پہنچا، اس نے گویا کہ ایک سینگ والا مینڈھا صدقہ کیا۔
4- جو چوتھے حصے میں مسجد پہنچا، اس نے گویا کہ ایک مرغی صدقہ کیا۔
5- جو پانچویں حصے میں پہنچا، اس نے گویا کہ ایک انڈا صدقہ کیا۔
اس کے بعد جب امام خطبے کے لیے نکل جاتا ہے، تو مسجد کے دروازے پر بیٹھ کر سلسلے وار داخل ہونے والوں کا نام لکھنے والے فرشتے لکھنے کا کام بند کر دیتے ہیں اور خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہيں۔