عن عائشة رضي الله عنها قالت: مَا رَأَيتُ رسُول الله -صلَّى الله عليه وسلَّم- مُسْتَجْمِعًا قَطُّ ضَاحِكًا حَتَّى تُرَى مِنْهُ لَهَوَاتُهُ، إِنَّمَا كَانَ يَتَبَسَّم.
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ بیان کرتی ہیں: ”میں نے کبھی رسول اللہ ﷺ کو اس طرح قہقہہ مار کر ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ آپ کے گلے کے کوے نظر آنے لگیں۔ آپﷺ تو بس مسکرایا کرتے تھے“۔
[صحیح] - [متفق علیہ]
عائشہ رضی اللہ عنہ سے مروی یہ حدیث وقار اور سنجیدگی سے متعلق سیرت نبوی کے بعض پہلووں کی تصویر کشی کرتی ہے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: ”میں نے کبھی رسول اللہ ﷺ کو اس طرح قہقہہ مار کر ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ آپ کے گلے کے کوے نظر آنے لگیں۔ آپﷺ تو بس مسکرایا کرتے تھے“۔ یعنی آپ ﷺ اپنا منہ کھول کر اس طرح زور سے قہقہہ لگا کر نہیں ہنستے تھے کہ حلق کا کوا نظر آنے لگے؛ بلکہ آپ ﷺ مسکرایا کرتے تھے یا پھر اگر ہنستے تو اس قدر کہ( زیادہ سے زیادہ) آپ ﷺ کی داڑھیں یا کچلیاں ظاہر ہو جاتیں۔ یہ نبی ﷺ کے وقار اور متانت کا ایک مظہر ہے۔