عَنْ أَبِي طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:
«لاَ تَدْخُلُ المَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ صُورَةٌ».
[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 3322]
المزيــد ...
ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
"فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے، جس میں کوئی کتا یا تصویر ہو"۔
[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 3322]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا ہے کہ رحمت کے فرشتے اس گھر میں داخل نہيں ہوتے، جس میں کتا یا روح والی چیزوں کی تصویر ہو۔ کیوں کہ روح والی چیزوں کی تصویر بنانا ایک بہت بڑا گناہ، تخلیق کے عمل میں اللہ کی ہم سری کا دعوی اور شرک کا ایک وسیلہ ہے۔ بعض تصویریں تو ان چیزوں کی بھی ہوا کرتی ہيں، جن کو اللہ کو چھوڑ کر پوجا جاتا ہے۔ جس گھر میں کتا ہو، اس میں فرشتے داخل اس لیے نہیں ہوتے کہ کتا گندگی بہت زیادہ کھاتا ہے اور کچھ کتے شیطان بھی کہلاتے ہیں۔ جب کہ فرشتے شیطان کی ضد ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ کتے کے جسم سے بدبو آتی ہے اور فرشتوں کو بدبو سے نفرت ہے۔ جب کہ تیسری بات یہ ہے کہ کتا پالنا منع ہے، اس لیے کتا پالنے والے کو سزا کے طور پر اس کے گھر میں رحمت کے فرشتوں کے دخول، ان کے نماز پڑھنے، اس کے حق میں ان کی مغفرت طلبی، اس پر اور اس کے گھر میں ان کی برکت کی دعا اور اسے شیطان کی ایذا رسانیوں سے محفوظ رکھنے سے محروم کر دیا جاتا ہے۔