عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الخُشَنِيِّ جُرْثُومِ بن نَاشِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:
«إِنَّ اللَّهَ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَيِّعُوهَا، وَحَدَّ حُدُودًا فَلَا تَعْتَدُوهَا، وَحَرَّمَ أَشْيَاءَ فَلَا تَنْتَهِكُوهَا، وَسَكَتَ عَنْ أَشْيَاءَ رَحْمَةً لَكُمْ غَيْرَ نِسْيَانٍ فَلَا تَبْحَثُوا عَنْهَا».
[قال النووي: حديث حسن] - [رواه الدارقطني في سننه، وغيره] - [الأربعون النووية: 30]
المزيــد ...
ابو ثعلبہ خشنی جرثوم بن ناشر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے:
"اللہ تعالیٰ نے کچھ چیزیں فرض کی ہیں انھیں ضائع نہ کرو، کچھ حدیں مقرر کی ہیں ان سے تجاوز نہ کرو، کچھ چیزیں حرام کی ہیں ان کا ارتکاب کر کے ان کی حرمت پامال نہ کرو اور کچھ چیزوں سے تم پر شفقت کی بنا پر، نسیان کے شکار ہوئے بنا، خاموشی اختیار کی ہے، چنانچہ ان کے متعلق بحث وکرید نہ کرو۔"
-
اللہ کے نبی ﷺ بتا رہے ہیں کہ اللہ نے کچھ چیزیں واجب اور کچھ چیزیں فرض کی ہیں۔ لہذا ان کی پابندی کرو اور انھیں چھوڑنے یا ان کے بارے میں سستی کرنے سے بچو۔ اس نے اپنی ناپسندیدہ چیزوں سے روکنے کے لیے کچھ حدود مقرر کی ہیں، لہذا ان شرعی حدود میں کوئی اضافہ مت کرو۔ اس نے کچھ چیزیں حرام کی ہیں۔ لہذا تم ان میں ملوث ہونے اور ان کے قریب جانے سے بچو۔ ان کے بعد باقی ماندہ چیزوں کو اپنے بندوں پر رحم کرتے ہوئے ایسے ہی چھوڑ رکھا ہے اور ان کے بارے میں خاموشی برتی ہے، چنانچہ یہ چیزیں اپنی اصلیت میں مباح ہی رہیں گی۔ لہذا ان کے بارے میں بحث وجستجو نہ کرو۔