عن أبي هريرة رضي الله عنه ، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «الإيمانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ أو بِضْعٌ وسِتُونَ شُعْبَةً: فَأَفْضَلُهَا قَوْلُ: لا إله إلا الله، وَأَدْنَاهَا إِمَاطَةُ الأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ، وَالحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنَ الإِيمَانِ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا: ”ایمان کی ستّر سے زائد شاخیں ہیں، یا فرمایا: ایمان کی ساٹھ سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں جن میں سے سب سے افضل لا الہ الا اللہ کہنا ہے اور سب سے کمتر راستے سے کسی تکلیف دہ چیز کو اٹھانا ہے اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

ایمان صرف ایک ہی خصلت یا ایک ہی شعبے کا نام نہیں ہے بلکہ اس کے بہت سے شعبہ جات ہیں، ستّر سے اوپر یا ساٹھ سے کچھ زائد شعبہ جات ہیں۔ تاہم ان میں سے افضل ترین کلمہ لا الہ الا اللہ کہنا ہے اور سب سے کمتر شعبہ ہر اس چیز کو راستے سے ہٹانا ہے جس سے راہ گیروں کو تکلیف پہنچے جیسے پتھر، کانٹا وغیرہ جیسی اشیاء۔ اور حیا ایمان کا ایک شعبہ ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. ایمان کے کئی مراتب ہیں اور ان میں سے بعض بعض سے زیادہ اہمیت کے حامل ہيں۔
  2. اہل سنت کے نزدیک ایمان قول، عمل اور اعتقاد کا نام ہے۔
  3. ایمان عمل صالح کی ترغیب دینے اور اسے منضبط شکل عطا کرنے کا کام کرتا ہے۔
  4. ایمان قابل تقسیم (یامختلف اجزا پر مشتمل) ہے، اسی لیے یہ کم و زیادہ ہوتا ہے۔
  5. ایمان ایک کسبی چیز ہے۔
  6. حیا کی فضیلت اور اسے اپنانے کی ترغیب۔
مزید ۔ ۔ ۔