عَن عبدِ اللهِ بن خُبَيب رضي الله عنه أنه قال:
خَرَجْنَا فِي لَيْلَةٍ مَطِيرَةٍ وَظُلْمَةٍ شَدِيدَةٍ، نَطْلُبُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؛ يُصَلِّي لَنَا، قَالَ: فَأَدْرَكْتُهُ، فَقَالَ: «قُلْ»، فَلَمْ أَقُلْ شَيْئًا، ثُمَّ قَالَ: «قُلْ»، فَلَمْ أَقُلْ شَيْئًا، قَالَ: «قُلْ»، فَقُلْتُ: مَا أَقُولُ؟ قَالَ: «{قُلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ} وَالْمُعَوِّذَتَيْنِ حِينَ تُمْسِي وَتُصْبِحُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، تَكْفِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ».
[صحيح] - [رواه أبو داود والترمذي والنسائي] - [سنن الترمذي: 3575]
المزيــد ...
عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں :
ہم ایک بارش اور سخت تاریکى والی رات میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو نماز پڑھانے کے لیے ڈھونڈنے نکلے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے جب آپ کو پایا تو آپ نے کہا : "تم کہو۔" میں نے کچھ نہيں کہا، تو آپ نے دوبارہ کہا : "تم کہو۔" میں نے پھر بھی کچھ نہيں کہا تو آپ نے تیسری بار کہا : "تم کہو۔" اس بار میں نے عرض کیا کہ میں کیا کہوں؟ آپ نے جواب دیا : "تم صبح شام تین بار (قل ھو اللہ احد)، (قل اعوذ برب الفلق) اور (قل اعوذ برب الناس) کہہ لیا کرو۔ یہ تین سورتیں تمھارے لیے ہر چيز سے کافی ہوں گی۔"
[صحیح] - - [سنن الترمذي - 3575]
بزرگ صحابی عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ بتا رہے ہيں کہ وہ شدید بارش والی اور تاریک ترین رات میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو ڈھونڈنے نکلے تاکہ آپ لوگوں کو نماز پرھا دیں، تو انہوں نے آپ کو پالیا، تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا : تم پڑھو۔ لیکن انھوں نے کچھ نہيں پڑھا۔ تو آپ نے دوبارہ پڑھنے کے لئے کہا۔ اب کى بار عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول! میں کیا پڑھوں؟ جواب میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : {قل ھواللہ احد}، {قل اعوذ برب الفلق} اور {قل اعوذ برب الناس}، ان تینوں سورتوں کو صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھ لیا کرو۔ یہ سورتیں ہر شر سے تمھاری حفاظت کریں گی اور ہر برائی سے تم کو بچائيں گی۔