عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما مرفوعاً: «الْحَيَاء مِنْ الْإِيمَانِ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”حیا ایمان کا حصہ ہے“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

’حیا‘ ایمان کا ایک جز ہے کیوں کہ حیادار شخص گناہوں سے باز رہتا ہے اور فرائض کو انجام دیتاہے۔ یہ سب ایمان باللہ ہی کی تاثیر ہوتی ہے ۔ جب دل اس ایمان سے بھرا ہو تو وہ آدمی کو گناہوں سے روکتاہے اور فرائض کی انجام دہی پر ابھارتاہے۔ چنانچہ بندے پر اپنی تاثیر کی بدولت ’حیا‘ ایمان کی طرح ہوگئی۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. حیا کی عادت اپنانے کی ترغیب اس لیے ہے، کیوں کہ یہ ایمان کی ایک شاخ ہے۔
  2. حیا ایسی عادت ہے، جو اچھائی کرنے اور برائی کو ترک کرنے پر آمادہ کرتی ہے۔
  3. جو چیز تمہیں کسی خیر سے روکے، وہ حیا نہیں، بلکہ شرم، عاجزی، ذلت، رسوائی اور بزدلی ہے۔
  4. حیا کبھی اللہ سے کی جاتی ہے۔ یہ مامورات کی بجا آوری اور ممنوعات کو ترک کر کے ہوتی ہے۔ جب کہ کبھی مخلوق سے کی جاتی ہے اور یہ ان کا احترام کر کے اور انھیں ان کا مقام و رتبہ دے کر ہوتی ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔