+ -

عن عثمان بن عفان رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:
«مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ خَرَجَتْ خَطَايَاهُ مِنْ جَسَدِهِ حَتَّى تَخْرُجَ مِنْ تَحْتِ أَظْفَارِهِ».

[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 245]
المزيــد ...

عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :
”جو شخص اچھی طرح سے وضو کرے، اس کے گناہ اس کے جسم سے نکل جاتے ہیں، یہاں تک کہ اس کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکل جاتے ہیں“۔

صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بتا رہے ہيں کہ جس نے وضو کی سنتوں اور آداب کا خیال رکھتے ہوئے وضو کیا، تو اس سے اس کے گناہ مٹا دیے جائیں گے۔ یہاں تک کہ اس کے دونوں ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کے ناخنوں کے نیچے سے بھی گناہ نکل جائيں گے۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية القيرقيزية النيبالية اليوروبا الليتوانية الدرية الصومالية الكينياروندا الرومانية المجرية التشيكية المالاجاشية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. وضو، اس کی سنتوں اور آداب کو سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی ترغیب۔
  2. وضو کی فضیلت اور اس کا صغیرہ گناہوں کا کفارہ ہونا۔ جہاں تک بڑے گناہوں کی بات ہے، تو ان کے لیے توبہ ضروری ہے۔
  3. گناہوں سے پاک ہونے کے لیے شرط یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق وضو مکمل طور پر کیا جائے اور اس میں کوئی کمی نہ رہنے نہ دیا جائے۔
  4. گناہوں کے مٹا دیے جانے کی جو بات اس حدیث میں آئی ہے‘ وہ کبیرہ گناہوں سے اجتناب اور ان سے توبہ کرنے کے ساتھ مقید ہے۔ اللہ تعالی نے کہا ہے : "اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچتے رہوگے جن سے تم کو منع کیا جاتا ہے، تو ہم تمہارے چھوٹے گناه دور کر دیں گے۔" [سورہ نساء : 31]
مزید ۔ ۔ ۔