+ -

عَنْ عَلِيٍّ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«قُلِ اللهُمَّ اهْدِنِي وَسَدِّدْنِي، وَاذْكُرْ بِالْهُدَى هِدَايَتَكَ الطَّرِيقَ، وَالسَّدَادِ سَدَادَ السَّهْمِ».

[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 2725]
المزيــد ...

علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے مجھ سے فرمایا:
"اے اللہ! میری رہ نمائی فرما اور راہ راست پر چلا۔ "الْهُدَى" لفظ زبان پر لاتے وقت اپنے راستہ پا لینے کو یاد کر لیا کرو اور "السَّدَاد" لفظ زبان پر لاتے وقت تیر کی راستگی کو یاد کر لیا کرو۔"

[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح مسلم - 2725]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ اللہ کے حضور یہ دعا کیا کریں : "اے اللہ! میری رہ نمائی فرما اور راہ راست پر چلا۔" یعنی اے اللہ! میری رہ نمائی فرما، مجھے توفیق دے اور تمام امور میں راہ راست پر چلا۔
"الهُدَى" لفظ کے معنی ہيں : حق کی تفصیلی اور اجمالی معرفت اور ظاہری و باطنی طور پر اس کے اتباع کی توفیق۔
جب کہ "السّداد" لفظ کے معنی ہيں : توفیق اور تمام کاموں میں استقامت کے ساتھ حق پر قائم رہنا۔ قول، فعل اور اعتقاد میں سیدھے راستے پر گام زن رہنا۔
چوں کہ معنوی چيز محسوس طریقے سے واضح ہوتی ہے، اس لیے یہ دعا کرتے وقت اپنے دل میں اس بات کو مستحضر رکھو کہ تم اس شخص کی طرح ہدایت مانگ رہے ہو، جو سفر پر نکلا ہوا ہو کہ وہ بھٹکنے سے بچنے اور بہ سلامت جلدی منزل تک پہنچنے کے لیے ذرا بھی دائيں بائيں منحرف نہیں ہوتا۔
اسی طرح تم تیر چلاتے وقت اس بات کا دھیان رکھتے ہو کہ وہ بہ سرعت صحیح نشانے پر جا لگے۔ جب کوئی شخص کسی چيز کو نشانہ بناکر تیر چلاتا ہے، تو تیر کو بالکل سیدھا رکھتا ہے۔ اسی طرح تم اللہ سے کہہ رہے ہو کہ وہ تم کو تیر کی طرح سیدھا رکھے۔ اس طور پر تم اپنے سوال میں ہدایت کى انتہا او راہ راست کے کمال کو مانگنے والے ہوجاؤ گے۔
اللہ سے راہ راست پر قائم رہنے کی دعا کرتے وقت اپنے دل میں اس پس منظر کو مستحضر رکھو، تاکہ راہ راست پر چلتے وقت تم درست نشانے پر چلنے والے تیر کی عملی تصویر بن سکو۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی سواحلی تھائی پشتو آسامی الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الرومانية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. دعا کرنے والے کو اس بات کی کوشش کرنی چاہیے کہ اس کا عمل پابندی سنت اور اخلاص نیت کے سانچے میں ڈھلا ہوا ہو۔
  2. ان جامِع كلمات کے ذریعہ توفیق اور راہ راست پر قائم رہنے کی دعا کرنا مستحب ہے۔
  3. بندے کو چاہیے کہ اپنے تمام معاملات میں اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرے۔
  4. تعلیم دیتے وقت مثالوں کے ذریعے بات واضح کرنی چاہیے۔
  5. ہدایت، درستگی حالت، اس پر کاربند رہنے، ایک لمحے کے لیے بھی اس سے نہ بھٹکنے اور بہتر عاقبت کی دعا۔ کیوں کہ جہاں "اهدني" میں ہدایت کے راستے پر چلنے کی دعا مانگی گئی ہے، وہیں "وسددني" میں حاصل ہونے والی ہدایت کے راستے سے نہ بھٹکنے کی بھی دعا مانگی گئی ہے۔
  6. دعا کرنے والے کو پوری توجہ کے ساتھ اور دعا کے معانی کا اپنے دل میں استحضار کرتے ہوئے دعا کرنی چاہیے۔ اس سے دعا کے قبول ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔