+ -

عَنْ ‌عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:
«الْيَهُودُ مَغْضُوبٌ عَلَيْهِمْ، وَالنَّصَارَى ضُلَّالٌ».

[صحيح] - [رواه الترمذي] - [سنن الترمذي: 2954]
المزيــد ...

عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :
"یہودی وہ لوگ ہیں، جو اللہ کے غضب کے شکار ہوئے اور نصاری وہ لوگ ہيں، جو گمراہی میں پڑ گئے۔"

[صحیح] - [اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔] - [سنن الترمذي - 2954]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ یہودی ایک ایسی قوم ہے، جو اللہ کے غضب کی شکار ہوئی، کیوں کہ اس نے حق کو جاننے کے باجود اس پر عمل نہیں کیا۔ جب کہ نصاری ایک گمراہ قوم ہے، کیوں کہ ان کا عمل علم کی روشنی سے محروم تھا۔

ترجمہ: انگریزی زبان انڈونیشیائی زبان ایغور ترکی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی ویتنامی کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی بورمی تھائی جرمنی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية التشيكية الموري ภาษามาลากาซี คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา الولوف الأوكرانية الجورجية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. علم اور عمل دونوں ایک ساتھ جمع ہو جانا غضب کے شکار ہونے والے اور گمراہ لوگوں کے راستے سے نجات کا باعث ہے۔
  2. اس حدیث میں یہود و نصاری کے راستے پر چلنے سے خبردار کیا گیا ہے اور سیدھے راستے یعنی اسلام پر گامزن رہنے کی تعلیم دی گئی ہے۔
  3. ویسے تو یہود و نصاری دونوں گمراہ اور اللہ کے غضب کی شکار قومیں ہیں، لیکن یہودیوں کا سب سے خاص وصف اللہ کے غضب کا شکار ہونا اور عیسائیوں کا سب سے خاص وصف گمراہی ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔