«اتَّقُوا الظُّلْمَ، فَإِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَاتَّقُوا الشُّحَّ، فَإِنَّ الشُّحَّ أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، حَمَلَهُمْ عَلَى أَنْ سَفَكُوا دِمَاءَهُمْ وَاسْتَحَلُّوا مَحَارِمَهُمْ».
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا:”ظلم سے بچو، کیوں کہ ظلم روزِ قیامت تاریکیوں کا باعث ہوگا۔ بخل سے بچو، اس لیے کہ بخل ہی نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کردیا ہے اسی بخل نے انھیں اس بات پر آمادہ کیا کہ وہ آپس میں خون خرابہ کریں اور حرام کردہ چیزوں کو حلال کرلیں“۔
یعنی لوگوں پر ظلم، اپنی جان پر ظلم نیز اللہ کے حق میں ظلم کرنے سے بچو کیوں کہ قیامت کے دن اس کا انجام بہت برا ہوگا۔ اسی طرح بخل اور حرص سے بچو اور یہ بھی ظلم کی ہی ایک قسم ہے۔ لوگوں میں یہ بڑا پرانا مرض چلا آ رہا ہے اور بعض اوقات یہ لوگوں کے قتل کا بھی سبب بن جاتا ہے اسی طرح اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ محرمات کو بھی جائز قرار دینے کا بھی کا باعث بن جاتا ہے۔