عن أنس رضي الله عنه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لأبي بكر وعمر: «هذان سَيِّدا كُهُول أهل الجنة من الأوَّلِين والآخِرين إلا النبيِّين والمرسلين».
[صحيح] - [رواه الترمذي]
المزيــد ...

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے بارے میں فرمایا : "یہ دونوں نبیوں اور رسولوں کے علاوہ اگلوں اور پچھلوں میں سے تمام ادھیڑ عمر جنتیوں کے سردار ہیں"۔
صحیح - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔

شرح

اس حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا ہے کہ ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما نبیوں اور رسولوں کو چھوڑ کر جنت میں داخل ہونے والے تمام ادھیڑ لوگوں کے سردار ہیں۔ اس حدیث میں آئے ہوئے لفظ 'الكهول' 'الكهل' کی جمع ہے، جس کے معنی 30 یا 34 سال سے لے کر 51 سال کے بیچ کے لوگ ہیں۔ یہاں یہ یاد رہے کہ عمر کی یہ تحدید دنیا میں لوگوں کی عمر سے متعلق ہے، ورنہ جنت میں کوئی ادھیڑ نہیں ہوگا اور اس میں داخل ہونے والے سارے لوگ 33 سال کے ہوں گے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان چینی زبان فارسی زبان ہندوستانی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی
ترجمہ دیکھیں
مزید ۔ ۔ ۔