عن علي رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "رُفِعَ الْقَلَمُ عن ثلاثة: عن النائم حتى يَسْتَيْقِظَ، وعن الصبي حتى يَحْتَلِمَ، وعن المجنون حتى يَعْقِلَ".
[صحيح] - [رواه أبو داود والترمذي وابن ماجه وأحمد]
المزيــد ...
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تین آدمیوں سے قلم اٹھا لیا گیا ہے، سوئے ہوئے شخص سے، یہاں تک کہ وہ بیدار ہو جائے، بچے سے، یہاں تک کہ وہ بالغ ہو جائے اور دیوانے سے، یہاں تک کہ اسے عقل آ جائے“۔
[صحیح] - [اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]
حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ چھوٹا ہونا، نیند اور دیوانگی اہلیت کو کھو دینے کے اسباب میں سے ہیں۔ اہلیت آدمی کی وہ شخصی صلاحیت ہے، جس کی بنا پر اس کے حق میں یا اس کے خلاف شرعی حقوق ثابت ہوتے ہیں۔ اسی بنا پر کم سن، پاگل اور سونے والے واجبات و منہیات کے مکلف نہیں ہوتے۔ یہ ان کے ساتھ اللہ کا لطف و مہربانی ہے۔ کم سن کا عذر احتلام یعنی بلوغت سے ختم ہوجاتا ہے، سونے والے کا بیدار ہونے سے اور پاگل کا شعور وآگاہی کے بعد۔