+ -

عَنْ أَنَسٍ رَضيَ اللهُ عنهُ قَالَ:
ضَحَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ أَقْرَنَيْنِ، ذَبَحَهُمَا بِيَدِهِ، وَسَمَّى وَكَبَّرَ، وَوَضَعَ رِجْلَهُ عَلَى صِفَاحِهِمَا.

[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 5565]
المزيــد ...

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں :
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے دو چتکبرے، سینگ والے مینڈھوں کی قربانی کی۔ دونوں کو اپنے ہاتھ سے ذبح کیا، بسم اللہ اللہ اکبر کہا اور اپنا پاؤں دونوں کے پہلوؤں پر رکھا۔

[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 5565]

شرح

انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہيں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے عیدالاضحی کے دن سینگوں والے دو چتکبرے مینڈھے ذبح کیے اور فرمایا : اللہ کے نام سے ذبح کر رہا ہوں اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ ذبح کرتے وقت آپ نے اپنا پاؤں مینڈھے کی گردن پر رکھ دیا۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تھائی پشتو آسامی السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية الرومانية ภาษามาลากาซี
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. قربانی کرنا ایک مشروع عمل ہے۔ اس پر تمام مسلمانوں کا اجماع بھی ہے۔
  2. بہتر یہ ہے کہ قربانی کا جانور اسی طرح کا ہو، جس طرح کا جانور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ذبح کیا ہے۔ کیوں کہ یہ دیکھنے میں اچھا ہوتا ہے، اس میں چربی ہوا کرتی ہے اور اس کا گوشت بڑا لذیذ ہوا کرتا ہے۔
  3. نووی کہتے ہيں : اس حدیث کی روشنی میں اپنی قربانی کا جانور کسی اور سے ذبح کروانے کی بجائے خود اپنے ہی ہاتھ سے ذبح کرنا مستحب ہے۔ البتہ کوئی عذر ہو، تو بات الگ ہے۔ لیکن اس وقت بھی خود موجود رہنا چاہیے۔ لیکن بلا اختلاف کسی دوسرے سے ذبح کرانا بھی جائز ہے۔
  4. ابن حجر کہتے ہيں : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بسم اللہ کہنے کے ساتھ ساتھ اللہ اکبر کہنا اور جانور کی گردن کے دائيں حصے پر اپنا پاؤں رکھنا مستحب ہے۔ علما کا اس بات پر اتفاق ہے کہ جانور کو بائيں پہلو کے بل لٹاکر اس کی دائيں گردن پر پاؤں رکھ دیا جائے گا، تاکہ ذبح کرنے والے کو دائيں ہاتھ سے چھری پکڑنے اور بائيں ہاتھ سے گردن کو پکڑے رہنے میں آسانی ہو۔
  5. سینگ والے جانور کی قربانی مستحب ہے۔ بغیر سینگ کے جانور کی بھی قربانی کی جا سکتی ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔