«لَا يَسْتُرُ عَبْدٌ عَبْدًا فِي الدُّنْيَا إِلَّا سَتَرَهُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ».
[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 2590]
المزيــد ...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
"جو شخص دنیا میں کسی دوسرے شخص کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔"
[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح مسلم - 2590]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بیان فرما رہے ہيں کہ جب کوئی مسلمان کسی بھی معاملے میں اپنے کسی مسلمان بھائی کی پردہ پوشی کرتا ہے، تو اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔ کیوں کہ انسان کو بدلہ اسی جنس کا دیا جاتا ہے، جس جنس کا اس کا عمل رہا ہوتا ہے۔ اللہ کی پردہ پوشی کا مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن میدان حشر میں جمع لوگوں کے سامنے اس کی کمیوں، کوتاہیوں اور گناہوں کو کھول کر نہیں رکھے گا۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ ان پر اس کا مواخذہ اور اس کے سامنے ان کا ذکر نہ کرے۔