عن عبدالله بن عمرو بن العاص- رضي الله عنه- أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «قد أفلح من أسلم وكان رزقُهُ كَفَافًا وقَنَّعَهُ الله بما آتاه».
وعن أبي محمد فضالة بن عبيد الأنصاري رضي الله عنه : أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «طُوبَى لمن هُدِيَ للإسلام، وكان عَيْشُهُ كَفَافًا وقَنِعَ».
[صحيحان] - [حديث ابن عمرو رضي الله عنهما: رواه مسلم.
حديث فضالة بن عبيد رضي الله عنه: رواه الترمذي وأحمد]
المزيــد ...
عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”وہ شخص کامیاب ہو گیا جو اسلام لایا، اسے بقدر کفایت رزق مل گیا اور اللہ نے اسے جو کچھ دیا اس پر اسے قناعت دے دی“۔
ابو محمد فضالہ بن عبید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”خوشخبری ہے اس شخص کے لیے جسے اسلام کی طرف ہدایت دی گئی اور جس کی روزی بقدر کفایت تھی اور وہ اس پر قانع ہو گیا“۔
[یہ حدیث اپنی دونوں روایات کے اعتبار سے صحیح ہے۔] - [اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]
جسے اسلام قبول کرنے کی توفیق مل گئی، اور اس کا رزق بقدر کفایت ہوا بایں طور کہ اس نے نہ تو اسے (اللہ سے) بے گانہ کیا اور نہ ہی اسے سرکش بنایا اس کے لیے طوبی ہے۔ طوبی جنت میں موجود ایک درخت ہے۔ اس سے مراد خوش خبری ہے۔ یہ اللہ کی طرف سے کامل احسان ہے کہ وہ آپ کو اتنا دے جو آپ کے لیے کافی ہو جائے اور جو رزق آپ کی سرکشی کا باعث ہو سکتا تھا اسے آپ کو نہ دے۔