عن ابن عمر رضي الله عنهما أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إذا أَكَلَ أحدُكم فَلْيَأْكُلْ بِيَمِينِه، وإذا شَرِب فَلْيَشْرَبْ بِيَمِينِه فإنَّ الشيطان يأكلُ بِشِمَالِه، ويَشْرَب بِشِمَالِه».
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص کھائے تو اسے چاہیے کہ دائیں ہاتھ سے کھائے اور جب پیئے تو دائیں ہاتھ سے پیئے، اس لیے کہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ سے کھاتا اور پیتا ہے“۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

اس حدیث میں دائیں ہاتھ سے کھانے اور دائیں ہاتھ ہی سے پینے کا حکم دیا گیا اور کھانے اور پینے میں بائیں ہاتھ کو استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے اور اس حکم کے سبب کی وضاحت بھی کردی گئی کہ شیطان کا معمول ہے کہ وہ اپنے بائیں ہاتھ ہی سے کھاتا اور پیتا ہے، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہاں بیان کردہ حکم، وجوب کے لیے ہے اور بائیں ہاتھ سے کھانا اور پینا دونوں ہی حرام ہے کیوں کہ اس کی یہ علت و وجہ بتائی گئی ہے کہ یہ شیطانی کام اور اس کی عادتیں ہیں اور مسلمان کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ فاسق لوگوں کی راہ سے اجتناب کرے، چہ جائیکہ وہ شیطان کی راہ اختیار کرے اور جس کسی نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی تو وہ انھیں میں سے شمار کیا جائے گا۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. دائیں ہاتھ سے کھانا اور پینا واجب ہے۔ اس حدیث میں امر وجوب کے لیے ہے۔
  2. بائیں ہاتھ سے کھانا اور پینا حرام ہے۔
  3. اس حدیث میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ایسے افعال سے بچنا چاہیے، جو شیطانی افعال کے مشابہ ہوں۔
  4. شیطان کے دو ہاتھ ہیں اور وہ کھاتا اور پیتا بھی ہے۔
  5. دائیں ہاتھ کو عزت دینا، کیوںکہ ہم کو اس سے کھانے کا حکم دیا گیا ہے۔ سبھی جانتے ہیں کھانا جسم کو غذا فراہم کرنا ہے اور اس طرح اچھے کام دائیں ہاتھ سے ہی کیے جاتے ہیں۔
  6. کافروں کی مشابہت اختیار کرنے کی ممانعت، کیوںکہ ہم کو شیطان کی مشابہت سے روکا گیا ہے اور شیطان کفر کا سرخیل ہے۔
  7. نبیﷺ کا امت کی خیرخواہی کرنا کہ انھیں اس کام کی رہنمائی فرمائی، جو ان پر مخفی رہ جاتا۔