عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «اللهم أصلح لي ديني الذي هو عِصْمَةُ أمري و اصلح لي دنياي التي فيها معاشي ، و أصلح لي آخرتي التي إليها مَعَادِي و اجعل الحياة زيادة لي من كل خير و اجعل الموت راحة لي من كل شر».
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ یہ دعا کیا کرتے تھے:”اللَّهُمَّ أَصْلِحْ لِي دِينِي الَّذِي هُوَ عِصْمَةُ أَمْرِي وَأَصْلِحْ لِي دُنْيَايَ الَّتِي فِيهَا مَعَاشِي وَأَصْلِحْ لِي آخِرَتِي الَّتِي فِيهَا مَعَادِي وَاجْعَلْ الْحَيَاةَ زِيَادَةً لِي فِي کُلِّ خَيْرٍ وَاجْعَلْ الْمَوْتَ رَاحَةً لِي مِنْ کُلِّ شَرٍّ“ اے اللہ! میرے دین کو درست کر دے، جو میرے ہر کام کے تحفظ کا ذریعہ ہے اور میری دنیا کو درست کر دے جس میں میری گزران ہے اور میری آخرت کو درست کر دے جس میں مجھے لوٹ کر جانا ہے اور میری زندگی کو میرے لیے ہر بھلائی میں اضافے کا سبب بنا دے اور میری موت کو میرے لیے ہر شر سے راحت کا ذریعہ بنا دے۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

یہ ان دعاؤں میں سے ہے جو آپ ﷺ مانگا کرتے تھے، جو دنیا و آخرت کی بھلائیوں پر مشتمل ہے، جس میں موت کو اپنے اوپر آنے اور نازل ہونے کو اس دنیا کے تمام شر سے راحت کا باعث بنانے، اسی طرح قبر کے شر سے راحت کا ذریعہ بنا دینے کیوں کہ (زندگی) اس سے پہلے اور بعد کے عمومی شر میں یہ شامل ہے اور اس کی عمر کو ایسے کاموں میں مصروف رکھنے جو اللہ کو پسند ہو اور ان کاموں سے بچانے پر مشتمل ہے جو اللہ کو ناپسند ہو۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی
ترجمہ دیکھیں