عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَتَقَارَبَ الزَّمَانُ، فَتَكُونَ السَّنَةُ كَالشَّهْرِ، وَيَكُونَ الشَّهْرُ كَالْجُمُعَةِ، وَتَكُونَ الْجُمُعَةُ كَالْيَوْمِ، وَيَكُونَ الْيَوْمُ كَالسَّاعَةِ، وَتَكُونَ السَّاعَةُ كَاحْتِرَاقِ السَّعَفَةِ الْخُوصَةُ».
[صحيح] - [رواه أحمد] - [مسند أحمد: 10943]
المزيــد ...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
"قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی، جب تک وقت اتنا سکڑ نہ جائے کہ سال مہینے کی طرح ہو جائے، مہینہ ہفتے کی طرح ہو جائے، ہفتہ دن کی طرح ہو جائے، دن گھنٹے کی طرح ہو جائے اور گھنٹہ کھجور کے پتے کو جلنے میں لگنے والے وقت کی طرح ہو جائے۔"
[صحیح] - [اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔] - [مسند أحمد - 10943]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے کہ وقت سکڑ جائے گا۔ چنانچہ سال مہینے کی طرح گزر جائے گا، مہینہ ہفتے کی طرح بیت جائے گا، ہفتہ دن کی طرح چلا جائے گا، دن ایک گھنٹے کی طرح اڑن چھو ہوجائے گا، اور گھنٹہ اتنی تیزی کے ساتھ گزر جائے گا کہ اس میں بس اتنا ہی وقت لگے گا، جتنا وقت کھجور کے پتے کو جلنے میں لگتا ہے۔