عن عائشة أم المؤمنين رضي الله عنها قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «يُحْشَرُ الناس يوم القيامة حفاة عراة غُرْلًا، قلت: يا رسول الله الرجال والنساء جميعا ينظر بعضهم إلى بعض؟ قال: يا عائشة الأمر أشد من أن يهمهم ذلك».
وفي رواية : «الأمر أَهَمُّ من أن ينظر بعضهم إلى بعض».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”لوگوں کو قیامت کے دن ننگے پاؤں، ننگے بدن اور غیر مختون اٹھا کر میدان حشر کی طرف لایا جائے گا“۔ میں نے دریافت کیا کہ یار سول اللہ! مرد اور عورتیں سب اکٹھے، وہ تو ایک دوسرے کو دیکھیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! معاملہ ہی اتنا سخت ہو گا کہ انھیں اس کی سوجھے گی بھی نہیں“۔
ایک اور روایت میں ہے: ”معاملہ اس سے کہیں اہم ہو گا کہ انھیں ایک دوسرے کو دیکھنے کا خیال آئے“۔
[صحیح] - [متفق علیہ]
عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ انھوں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن لوگوں کو اس حال میں جمع کرے گا کہ نہ ان کے پاؤں میں جوتے ہوں گے اور نہ ان پر کپڑے ہوں گے۔ وہ غیر مختون ہوں گے۔ وہ اپنی قبروں سے اس حال میں نکلیں گے، جیسے اس دن تھے، جب ان کی ماؤں نے انھیں جنا تھا۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! ننگے مرد اور ننگی عورتیں، وہ تو ایک دوسرے کو دیکھیں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا:معاملہ ہی اتنا بڑا اور سخت ہو گا کہ انھیں یہ سوجھے گا بھی نہیں یا یہ کہ اس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو دیکھیں گے ہی نہیں۔