+ -

عن حذيفة بن اليمان رضي الله عنهما قال: «كنتُ مع النبي صلى الله عليه وسلم فبَالَ، وتوَضَّأ، ومَسَح على خُفَّيه».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں :
میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ موجود تھا۔ آپ لوگوں کے کوڑا کرکٹ پھینکنے کی جگہ پر آئے اور کھڑے ہوکر پیشاب کیا۔ میں ذرا دور ہٹ کر کھڑا ہو گیا، تو فرمایا : "قریب آ جاؤ۔" چنانجہ میں قریب آکر آپ کی دونوں ایڑیوں کے پاس کھڑا ہو گیا۔ چنانچہ آپ نے وضو کیا اور دونوں موزوں پر مسح کیا۔

صحیح - متفق علیہ

شرح

حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہما کہتے ہيں کہ وہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ تھے۔ اسی دوران آپ نے پیشاب کرنے کا ارادہ کیا، تو ایک جگہ گئے، جہاں لوگ گھروں میں جھاڑو لگانے کے بعد جمع ہونے والا کوڑا اور مٹی پھینکا کرتے تھے اور وہاں کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔ جب کہ عام طور پر آپ بیٹھ کر ہی پیشاب کیا کرتے تھے۔
یہ دیکھ کر حذیفہ رضی اللہ عنہ آپ سے دور ہٹنے لگے، تو آپ نے پاس آنے کے لئے کہا۔ چنانچہ وہ بالکل پاس جاکر آپ کے پیچھے ایڑیوں کے پاس کھڑے ہو گئے، تاکہ ایک طرح سے سترہ بن جائيں اور کوئی آپ کو اس حالت میں دیکھ نہ سکے۔
اس کے بعد آپ نے وضو کیا اور جب پاؤں دھونے کی باری آئی، تو دونوں موزوں کو دھونے کے بجائے ان پر مسح کر لیا۔ موزوں سے مراد چمڑے وغیرہ سے بنى ہوئے پیروں میں پہننے والى چیزیں ہيں، جو دونوں قدموں کو ڈھانپ کر رکھتى ہیں۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی سواحلی تھائی آسامی السويدية الأمهرية القيرقيزية اليوروبا الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. موزوں پر مسح کی مشروعیت۔
  2. کھڑے ہوکر پیشاب کرنا جائز ہے، بشرطیکہ جسم یا کپڑے پر چھینٹے نہ پڑیں۔
  3. اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے کوڑا پھینکنے کی جگہ کا انتخاب اس لیے کیا کہ عام طور پر وہ جگہ نرم ہوتی ہے اور پیشاب کے چھینٹے پیشاب کرنے والے پر پڑنے کا اندیشہ نہيں رہتا۔
مزید ۔ ۔ ۔