عن ثوبان رضي الله عنه ، قال: «بعث رسول الله صلى الله عليه وسلم سَرِيَّةً، فأصابهم البَرْد فلما قَدِموا على رسول الله صلى الله عليه وسلم أمَرَهُم أن يَمْسَحوا على الْعَصَائِب والتَّسَاخِين».
[صحيح] - [رواه أبو داود وأحمد]
المزيــد ...
ثوبان رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک سریہ بھیجا تو ان لوگوں کو سردی نے آلیا۔ جب یہ لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس واپس آئے تو آپ ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ اپنی پگڑیوں اور موزوں پر مسح کرلیا کریں۔
[صحیح] - [اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]
ثوبان رضی الله عنہ خبر دے رہے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کی ایک جماعت کافروں سے مد بھیڑ کے لیے روانہ فرمائی چنانچہ سفر کے دوران انہیں ٹھنڈ موسم کی وجہ سے پگڑیوں اور موزوں کو نکالنا گراں گزرا جب وہ لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس مدینہ آئے تو آپ ﷺ کو انہوں نے ٹھنڈ موسم کے بارے میں جانکاری دی، چنانچہ نبیﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ پگڑیوں اور موزوں پر مسح کریں، بندوں کی آسانی اور سہولت کے لیے پھر چاہے وہ موزے چمڑے یا اون یا چیتھڑوں کے ہوں چنانچہ یہ سفر اور حضر، معذور وغیر معذور سب کے لیے سنت ثابتہ مقرر پائی۔