عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ، قَالَ:
شَهِدْتُ العِيدَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَقَالَ: هَذَانِ يَوْمَانِ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِهِمَا: يَوْمُ فِطْرِكُمْ مِنْ صِيَامِكُمْ، وَاليَوْمُ الآخَرُ تَأْكُلُونَ فِيهِ مِنْ نُسُكِكُمْ.
[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 1990]
المزيــد ...
ابن ازہر کے آزاد کردہ غلام ابو عبید سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں:
میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ نماز عید ادا کی۔ انہوں نے فرمایا کہ یہ دو دن ایسے ہیں، جن میں روزہ رکھنے سے رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے۔ ایک ( رمضان کے ) روزوں کے بعد افطار کا دن ( عید الفطرکا دن )، اور دوسرا وہ دن جس میں تم اپنی قربانی کا گوشت کھاتے ہو (یعنی عید الاضحی کا دن)۔
[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 1990]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے عید الفطر اور عید الاضحی کے دن روزہ رکھنے سے منع کیا ہے۔ عیدالفطر کے دن منع اس لیے کیا ہے کہ وہ پورے ماہ رمضان کے روزے کے بعد روزہ توڑنے کا دن ہے۔ جب کہ عیدالاضحی کے دن اس لیے منع کیا ہے کہ وہ قربانی کا گوشت کھانے کا دن ہے۔