عن عائشة رضي الله عنها : «أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يعتكف في الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ من رمضان، حتى توفاه الله عز وجل ، ثم اعتكف أزواجه بعده».
وفي لفظ «كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يَعتكِفُ في كلِّ رمضان، فإذا صلى الغَدَاةَ جاء مكانه الذي اعْتَكَفَ فيه».
[صحيح] - [الرواية الأولى متفق عليها.
الرواية الثانية رواها البخاري]
المزيــد ...
عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ نے آپ کو وفات دی۔آپ کے بعد آپ کی ازواج اعتکاف بیٹھتی تھی‘۔
ایک دوسری روایت کے یہ الفاظ ہیں: آپ ﷺ ہر رمضان میں اعتکاف بیٹھتے تھے، جب فجر کی نماز پڑھاتے تو اپنے اعتکاف کے حُجرے میں آ جاتے۔
[صحیح] - [اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔ - متفق علیہ]
عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہے کہ نبی ﷺ لیلۃ القدر کی تلاش میں رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے جب سے آپ ﷺ کو اس کے آخری عشرہ میں ہونے کا پتہ چلا تھا اور موت تک اس کی پابندی فرماتے رہے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس طرف اشارہ فرمایا کہ اعتکاف کا حکم منسوخ نہیں اور نہ ہی یہ آپ ﷺ کے ساتھ خاص تھا، اس لیے کہ آپ کے بعد آپ کی ازواج رضی اللہ عنہن نے(بھی) اعتکاف کیا۔ دوسری روایت کے الفاظ یوں ہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہے کہ آپ ﷺ (رمضان میں) جب فجر کی نماز پڑھاتے تو اپنے اعتکاف کے حُجرے میں چلے جاتے، تاکہ اپنے رب کی عبادت اور اس کے ساتھ مناجات کے لیے اپنے آپ کو فارغ کرلیں اور یہ (تفرّغ) مخلوق سے تعلقات ختم کرکے ہی حاصل ہوگا۔