عن عائشة رضي الله عنها أن النبي صلى الله عليه وسلم كان لا يَدع أربعا قَبل الظهر وركعتين قبل الغَدَاة.
[صحيح] - [رواه البخاري]
المزيــد ...
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ظہر سے پہلے کی چار رکعات اور فجر سے پہلے کی دو رکعات نہیں چھوڑتے تھے۔
[صحیح] - [اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔]
آپ ﷺ ظہر سے پہلے چار رکعات پڑھنے کا اہتمام اور پابندی کیا کرتے تھے، یہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث کے منافی نہیں، جس میں ظہر سے پہلے دو رکعات کا ذکر ہے۔ دونوں حدیثوں میں تطبیق یوں ہوگی کہ آپ کبھی دو رکعات پڑھتے تھے اور کبھی چار۔ ہر ایک صحابی نے آپ ﷺ کی ایک ایک عادت کو بیان فرمایا اور یہ بہت سارے نفلی عبادات میں موجود ہے۔ ظہر سے پہلے چار رکعات دو سلاموں کے ساتھ پڑھنا درست ہے اور اگر کوئی ایک سلام کے ساتھ بھی پڑھ لے تو یہ بھی درست ہے۔