عن بريدة رضي الله عنه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من حَلَفَ بالأمَانة فليس مِنَّا».
[صحيح] - [رواه أبو داود وأحمد]
المزيــد ...
ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :”جس نے امانت کی قسم کھائی، وہ ہم میں سے نہیں“۔
[صحیح] - [اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]
مفہوم حدیث:اس حدیث میں امانت کی قسم کھانے سے منع کیا گیا ہے؛ کیوںکہ امانت کی قسم اٹھانا غیر اللہ کی قسم اٹھانا ہے اور غیراللہ کی قسم اٹھانا شرک ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے کہ ”جس نے غیر اللہ کی قسم اٹھائی، اس نے کفرکیا“یا آپ ﷺنے فرمایا: ”اس نے شرک کیا“۔ یہاں شرک سے مراد شرک اصغر ہے، اور غیراللہ کی قسم اٹھانا دین اسلام سے خارج نہیں کرتا، ماسوا اس کے کہ قسم اٹھانے والا یہ اعتقاد رکھے کہ جس شے کی قسم اٹھائی جا رہی ہے، وہ تعظیم و عبادت میں اللہ کے ہم مرتبہ ہے۔ اس صورت میں یہ شرک اکبر ہوگا۔ یہاں امانت سے مراد اللہ تعالی کی فرض کردہ عبادات جیسے نماز، روزہ اور حج وغیرہ ہیں، جنھیں اللہ نے اپنے بندوں پر فرض کیا ہے۔ اگر کسی شخص نے کہا: ”میری نماز کی قسم“، ”میرے روزے کی قسم، ”میرے حج کی قسم“ یا پھر مختصرا اس نے کہہ دیا:”اللہ کی امانت کی قسم“، تو یہ ساری صورتیں ممنوع ہیں؛ کیوںکہ مسلمان صرف اللہ کی ذات اور اس کی صفات میں سے کسی صفت کی قسم اٹھاتا ہے اور یہ معلوم ہے کہ امانت اللہ کی صفت نہیں ہے، بلکہ یہ اللہ کے احکام میں سے ایک حکم اور اس کے فرائض میں سے ایک فریضہ ہے۔