«لَا يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوا الْفِطْرَ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”لوگ تب تک بھلائی پر رہیں گےجب تک وہ افطار میں جلدی کریں گے“۔
نبی ﷺ اس حدیث میں بتا رہے ہیں کہ لوگ اس وقت تک بھلائی پر رہیں گے جب تک کہ وہ افطار میں جلدی کریں گے کیونکہ اپنے اس عمل کے ساتھ وہ سنت کی پاسداری کر رہے ہوں گے۔ جب وہ سنت کی مخالفت کرتے ہوئے دیر سے افطار کرنا شروع کر دیں گے تو یہ ان سے بھلائی کے دور ہونے کی دلیل ہو گی کیونکہ ایسا کر کے وہ اس سنت کو ترک کردینے کے مرتکب ہوں گے جس پر نبی ﷺ اپنی امت کو چھوڑ کر گئے تھے اور جس کے اپنانے کا آپ ﷺ نے حکم دیا تھا۔
ما عَجَّلُوا الفطر: أي: بادروا بالإفطار عند تحقق غروب الشمس.زسنةب
لا يزال الناس بخير: أي: في خير، الخيرية هنا متعلقة بتعجيل الفطر. أي: ما داموا متصفين بتعجيل الفطر.سيري التحوى