عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:
تَسَحَّرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلاةِ، قُلْتُ: كَمْ كَانَ بَيْنَ الأَذَانِ وَالسَّحُورِ؟ قَالَ: قَدْرُ خَمْسِينَ آيَةً.
[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 1921]
المزيــد ...
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں :
ہم نے رسول الله ﷺ کے ساتھ سحری کی۔ پھر آپ ﷺ (صبح کی) نماز کے لیے کھڑے ہوئے۔ انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے زید رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ سحری اور اذان میں کتنے وقت کا وقفہ ہوتا تھا؟ تو انہوں نے کہا کہ پچاس آیتیں پڑھنے کے بقدر۔
[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 1921]
کچھ صحابہ نے اللہ کے نبی صلی اللہ کے و سلم کے ساتھ سحری کی اور اس کے بعد آپ فجر کی نماز کے لیے کھڑے ہوئے۔ چنانچہ انس رضی اللہ عنہ نے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے پوچھا : سحری سے فارغ ہونے سے لے کر اذان تک کا وقفہ کتنا رہا ہوگا؟ زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے جواب دیا : متوسط درجے کی پچاس آیتیں، جو نہ زیادہ لمبی ہوں اور نہ زیادہ چھوٹی، پڑھنے کے بہ قدر وقت۔ پڑھنے کا انداز بھی متوسط ہو۔ نہ تیز اور نہ دھیما۔