+ -

عن عبد الله بن عكيم رضي الله عنه مرفوعاً: «مَنْ تَعَلَّقَ شيئا وُكِلَ إليه».
[حسن] - [رواه أحمد والترمذي]
المزيــد ...

عبد اللہ بن عکیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے (اللہ کو چھوڑ کر) کسی اور چیز سے امید لگائی، وہ اسی چیز کے سپرد کر دیا جاتا ہے“۔
[حَسَنْ] - [اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]

شرح

جو اپنے دل یا اپنے عمل یا پھر دونوں ہی کے ساتھ کسی چیز کی طرف متوجہ ہوا اور اس سے حصولِ منفعت یا دفعِ مضرت کی امید لگائی، اللہ تعالیٰ اسے اسی چیز کے سپرد کر دیتا ہے جس سے اس نے تعلق جوڑا ہو۔ پس جس نے اللہ سے ناطہ جوڑا، اس کے لیے اللہ کافی ہو جاتا ہے اور ہر مشکل کو اس کے لیے آسان کر دیتا ہے اور جو اللہ کو چھوڑ کر کسی اور سے تعلق جوڑتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے اسی چیز کے حوالے کر دیتا ہے اور اسے چھوڑ دیتا ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور سے لو لگانے کی ممانعت۔
  2. تمام امور میں اللہ تعالیٰ سے لو لگانے کا واجب ہونا۔
  3. شرک کے نقصان اور اس کے برے انجام کا بیان۔
  4. انسان کو بدلہ اسی جنس کا دیا جاتا ہے، جس جنس کا اس کے پاس عمل ہوتا ہے۔
  5. عمل کا اچھا یا برا نتیجہ عامل کے اعتبارسے نکلتا ہے۔
  6. اس شخص کی نامرادی، جو اللہ سے روگردانی کرے اور کسی اور سے نفع طلب کرے۔
مزید ۔ ۔ ۔