عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه مرفوعاً: قال رجلٌ: أي الناسِ أفضل يا رسول الله؟ قال: «مؤمنٌ مجاهدٌ بنفسِه ومالِه في سبيل الله» قال: ثم مَن؟ قال: «ثم رجلٌ معتزلٌ في شِعب من الشِّعَاب يعبدُ ربَّه، ويدعُ الناسَ من شره».
وفي رواية: «يتقِي اللهَ، ويدعُ الناسَ مِن شَره».
[صحيح] - [متفق عليه، والرواية الثانية لفظ البخاري]
المزيــد ...
ابو سعیدی الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے دریافت کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! کون سا شخص سب سے افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ مومن جو اپنے جان و مال کے ساتھ اللہ کے راستے میں جہاد کرتا ہے“۔ اس نے پوچھا: اس کے بعد کون سا شخص زیادہ افضل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ”وہ مومن جو گھاٹیوں میں سے کسی گھاٹی میں عزلت نشین ہو کر اپنے رب کی عبادت کرے اور لوگوں کو اپنے شر سے محفوظ رکھے“۔
ایک روایت میں یہ الفاظ آتے ہیں ”جو اللہ سے ڈرتا ہے اور لوگوں کو اپنے شر سے محفوظ رکھتا ہے“۔
[صحیح] - [یہ حدیث متفق علیہ ہے اور الفاظ مسلم کے ہیں۔]
نبی ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ کون سا شخص سب سے بہتر ہے؟۔ آپ ﷺ نے وضاحت فرمائی کہ وہ شخص جو اپنے مال و جان کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے۔ آپ ﷺ سے مزید دریافت کیا گیا کہ اس کے بعد کون سا شخص سب سے بہتر ہے؟۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ گھاٹیوں میں سے کسی گھاٹی میں عزلت نشین ہوکر اللہ کی عبادت کرنے والا اور لوگوں کو اپنے شر سے محفوظ کردینے والا شخص۔ یعنی جو اللہ کی عبادت میں لگا رہتا ہے، لوگوں سے تعرض کرنے سے باز رہتا ہے اور یہ نہیں چاہتا کہ ان کے ساتھ کچھ بُرا کرے۔