عن أبي هريرة رضي الله عنه مرفوعاً: "لِيُسَلِّمِ الصغيرُ على الكبيرِ، والمارُّ على القاعدِ، والقليلُ على الكثيرِ" وفي رواية: "والراكبُ على الماشي".
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ”چھوٹا بڑے کو، راہ گیر بیٹھے ہوئے کو اور کم لوگ زیادہ لوگوں کو سلام کریں“۔ ایک اور روایت میں ہے کہ ”سوار پیدل چلنے والے کو سلام کرے“۔
[صحیح] - [متفق علیہ]
حدیث سے سلام کی ابتدا کرنے کے بارے میں مستحب ترتیب کا پتہ چلتا ہے، چنانچہ آپ ﷺ نے اس کے بارے میں مندرجہ ذیل چار انواع کا ذکر فرمایا: اول:چھوٹا بڑے کے احترام میں اُسے سلام کرے۔ دوم: پیدل چلنے والے کو چاہیے کہ وہ بیٹھے ہوئے شخص کو سلام کرنے میں پہل کرے کیونکہ وہ اس کے پاس آنے والے کی طرح ہے۔سوم: جو لوگ زیادہ تعداد میں ہوں ان کا کم تعداد والوں پرحق ہے۔چنانچہ افضل یہ ہے کہ کم تعداد والے زیادہ تعداد والوں کو سلام کریں۔ چہارم: سوار کو سوار ہونے کی وجہ سے خصوصیت حاصل ہے۔ سوار کا سلام میں پہل کرنا اللہ کی اس پر نعمت کا شکر ادا کرنے کے مترادف ہے۔