عن أبي ذر و معاذ بن جبل رضي الله عنهما عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «اتق الله حيثما كنت، وأَتْبِع السيئةَ الحسنةَ تمحها، وخالقِ الناسَ بخلقٍ حسنٍ».
[ضعيف] - [حديث أبي ذر: رواه الترمذي وأحمد والدارمي.
حديث معاذ -رضي الله عنه-: رواه الترمذي وأحمد]
المزيــد ...
ابو ذر اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تم جہاں کہیں بھی ہو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو۔ اور (اگر کوئی گناہ ہو جائے تو) گناہ کے بعد نیکی کرلیا کرو جو اس کو مٹا دے گی اور لوگوں سے حُسنِ اخلاق سے پیش آیا کرو“۔
اللہ تعالی کے احکام کی تعمیل کر کے اور اس کی منع کردہ چیزوں سے اجتناب کر کے اللہ سے ڈرو چاہے تم جس جگہ پر بھی ہو اور اگر تم سے کوئی گناہ سرزد ہو جائے تو پھر فوراً کوئی نیک کام کرلیا کرو تاکہ تم اس کا تدارک کر سکو اور دل میں واقع ہونے والے اس کے برے اثرات زائل کر سکو اور نامہ اعمال میں لکھی گئی اس کی سزا کو مٹا سکو اور لوگوں سے ویسا رویہ رکھو جیسا تم چاہتے ہو کہ وہ تم سے رویہ روا رکھیں۔
فضل الله عزّ وجل على العباد؛ وذلك لأننا لو رجعنا إلى العدل لكانت الحسنة لا تمحو السيئة إلا بالموازنة، وظاهر الحديث العموم، فالحسنة ولو كانت يسيرة تمحو السيئة التي هي أكبر منها.في الفائدة عدد3 اظن انه يحتاج الى توضيح ان السيئة لو كانت من الكبائر فيلزمها توبة حسب ما اعرف اليس كذلك؟