عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه مرفوعًا: «الأرض كُلُّها مسجد إلا المَقْبَرة والحَمَّام».
[صحيح] - [رواه الترمذي وأبو داود وابن ماجه وأحمد والدارمي]
المزيــد ...
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”زمین ساری کی ساری سجدہ گاہ ہے، سوائے قبرستان اور غسل خانے کے“۔
[صحیح] - [اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام دارمی نے روایت کیا ہے۔]
ساری زمیں جائے نماز ہے، سواۓ اس جگہ کے جہاں مردوں کو دفنایا جاتا ہے۔ اس میں وہ تمام جگہ شامل ہے، جسے قبرستان کی دیوار نے گھیر رکھا ہو۔ اس جگہ بھی نماز پڑھنا ممنوع ہے، جہاں بغرض علاج گرم پانی سے غسل کیا جاتا ہو۔ علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: شیطان کی آماج گاہ میں نماز پڑھنا بالاتفاق مکروہ ہے، مثلا شراب گاہوں، شرابہ خانوں، ٹیکس وصول کرنے کی جگہوں اور اس طرح کے دیگر گناہوں کے اڈوں پر اور گرجا گھروں، نصاری کی عبادت گاہوں اورقضائے حاجت کے مقامت وغیرہ میں۔