عن أبي رَمْثة رضي الله عنه أنَّه قال للنبي صلى الله عليه وسلم : أَرِني هذا الذي بظهرك، فإنِّي رجلٌ طبيبٌ، قال: «اللهُ الطبيبُ، بل أنت رجلٌ رَفِيقٌ، طبيبُها الذي خلقَها».
[صحيح] - [رواه أبو داود وأحمد]
المزيــد ...
ابو رمثہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے کہا کہ مجھے اپنی پشت پر جو یہ چیز ہے دکھائیں کیونکہ میں طبیب آدمی ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”طبیب صرف اللہ ہے اور تم تو بس نرمی و مہربانی کرنے والے شخص ہو۔ اس کا طبیب تو وہ ہے جس نے اسے پیدا کیا ہے“۔
[صحیح] - [اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]
ابو رمثہ ایک طبیب تھے۔ انہوں نے نبی ﷺ کے دونوں شانوں کے مابین مہر نبوت کو ابھرے ہوئے دیکھا تو انہیں گمان گزرا کہ یہ زائد مادوں سے پیدا شدہ گلٹی ہے یا پھر کوئی جلدی بیماری ہے۔ چنانچہ انہوں نے نبی ﷺ سے اس کا علاج کرنے کی اجازت چاہی۔ نبی ﷺ نے یہ کہہ کر ان کی پیشکش کو رد فرما دیا کہ:”طبیب تو اللہ ہے“ یعنی دوائے شافی کے ساتھ بیماری کا حقیقی علاج کرنے والا تو وہی ہے۔ ”بل أنت رجل رفيق“ تم تو بس مریض کے ساتھ لطف و مہربانی سے پیش آنے والے ہو کیونکہ طبیب دواء اور بیماری کی حقیقت سے واقف ہوتا ہے جبکہ صحت اور شفاء دینے پر قادر تو صرف اللہ ہے۔