عن أَنَس بن مالك رضي الله عنه مرفوعاً: «ما صَلَّيْتُ خلف إمام قَطُّ أَخَفَّ صلاة، ولا أَتَمَّ صلاة من النبي صلى الله عليه وسلم ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں: ” میں نے نبی ﷺ کی نماز سے زیادہ ہلکی اور زیادہ کامل نماز کبھی کسی امام کے پیچھے نہیں پڑھی“۔
[صحیح] - [متفق علیہ]
نبی ﷺ آسانی پیدا کرنے کا حکم دیتے اور قول وفعل کے ذریعے اس کی ترغیب دیا کرتے تھے۔ اورعبادت کے تمام حقوق کا خیال رکھتے ہوئے یعنی اسے مکمل اور پورے طریقے سے ادا کرنے کے ساتھ ساتھ نماز میں تخفیف کرنا بھی آسانی پیدا کرنے ہی میں آتا ہے۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ اس بات کی نفی کر رہے ہیں کہ انہوں نے کبھی کسی امام کے پیچھے امام اعظم ﷺ سے زیادہ ہلکی نماز پڑھی ہو بایں طور کہ آپﷺ مقتدیوں کو مشقت میں نہیں ڈالتے تھے۔ وہ نماز سے فارغ ہو جاتے حالانکہ ابھی مزید پڑھنے کی ان میں چاہت باقی ہوتی۔ اسی طرح نبی ﷺ کی نماز سے زیادہ کامل بھی کوئی نماز نہیں۔ نبی ﷺ اسے پورے طریقے سے پڑھتے۔ اس میں کچھ کمی بیشی نہ کرتے بلکہ اس کے واجبات ومستحبات کو ادا کرتے ہوئے اس کو مکمل انداز میں پڑھتے۔ یہ نبی ﷺ کی برکت کے آثار میں سے ہے۔