عن أنس بن مالك رضي الله عنه مرفوعاً: «ما من نبي إلا وقد أنذر أمته الأعور الكذاب، ألا إنه أعور، وإن ربكم - عز وجل - ليس بأعور، مكتوب بين عينيه ك ف ر»
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو بھی نبی آیا، اس نے اپنی امت کو کانے جھوٹے (دجال) سے ضرور ڈرایا۔ آگاہ رہو! وہ دجال کانا ہے اور تمہارا رب کانا نہیں ہے۔ اس دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان ”ک ف ر“ لکھا ہوا ہوگا“۔
[صحیح] - [متفق علیہ]
اللہ کے فرستادہ ہر نبی نے اپنی امت کو مسیح دجال سے ڈرایا اور متنبہ کیا ہے۔ کیونکہ انہیں اس کے نکلنے اور اس کی سخت فتنہ پردازی کا علم تھا۔ نیز انہوں نے اپنی امتوں کے لیے اس کی کچھ صفات بھی بیان کی ہیں۔ اس حدیث میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ وہ کانا ہوگا، جب کہ اللہ تعالیٰ اس عیب سے پاک ہے۔ اسی طرح اس کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ اس کی دونوں آنکھوں کے مابین ”ک ف ر“ (کفر) لکھا ہوگا۔