عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : «لا سَبَقَ إلا في خُفٍّ أو في حَافِرٍ أو نَصْلٍ».
[صحيح] - [رواه أبو داود والترمذي والنسائي وابن ماجه وأحمد]
المزيــد ...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "انعام کے ساتھ مسابقہ صرف اونٹ دوڑ یا گھوڑ دوڑ یا تیر اندازی میں جائز ہے"۔
صحیح - اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔

شرح

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مالی یا کسی اور طرح کا انعام لینا صرف اونٹ دوڑ،گھوڑ دوڑ اور ان کے معنی میں آنے والے مقابلوں اور تیر اندازی میں ہی صحیح ہے۔ وجہ یہ ہے کہ یہ تینوں مقابلے دشمن سے جنگ کی تیاری میں شامل ہیں اور ان کے لیے انعام رکھنے سے جہاد کی ترغیب ملتی ہے۔ واضح رہے کہ گھوڑے کے معنی میں خچر اور گدھے بھی شامل ہيں، کیونکہ یہ بھی کھر والے ہیں اور کبھی کبھی ان کی تیز چال کی بھی ضرورت رہتی ہے، کیونکہ یہ لشکر کے بوجھ اٹھاتے ہیں اور جنگی اسفار میں فوج کے ساتھ رہتے ہیں۔ اس حدیث کے تحت وہ سارے جنگی آلات بھی داخل ہوں گے، جو مذکورہ چیزوں کے معنی میں شامل ہوں۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان چینی زبان فارسی زبان ہندوستانی ایغور کردی پرتگالی
ترجمہ دیکھیں
مزید ۔ ۔ ۔