عن عائذ بن عمرو المزني رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «الإسلام يَعْلُو ولا يُعْلَى».
[حسن] - [رواه الدارقطني والبيهقي]
المزيــد ...
عائذ بن عمرو مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "اسلام سر بلند رہتا ہے اور مغلوب نہیں ہوتا"۔
[حَسَنْ] - [اسے امام بیہقی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام دارقطنی نے روایت کیا ہے۔]
اس حدیث میں اسلام کا ایک عظیم ترین قاعدہ بتایا گيا ہے۔ وہ قاعدہ یہ ہے کہ اللہ نے اسلام کے لیے رفعت و سربلندی لکھ دی ہے اور اس کے ماننے والے اس وقت تک سربلند اور اچھی حالت میں رہیں گے، جب تک اسلام کو مضبوطی سے تھامے رہیں گے۔ اس طرح، سربلندی کے لیے اسلام کو مضبوطی سے تھامے رکھنا شرط ہے۔ حدیث کا یہ جملہ اگر چہ خبریہ ہے، لیکن ہے امر کے معنی میں، جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: {ولا تهنوا ولا تحزنوا وأنتم الأعلون إن كنتم مؤمنين} (تم نہ کمزور پڑو اور نہ غمگين ہو۔ تم ہی غالب رہوگے اگر ایمان دار ہو)۔ یہ حدیث تمام احوال کے لیے عام ہے اور فقہا نے اس سے بہت سے مسائل اور فروعات میں استدلال کیا ہے۔ اس کی ایک مثال جزیہ کا باب ہے، کیونکہ ذمی جب جزیہ ادا کرکے ہمارے بیچ رہیں گے، تو انھیں کھلم کھلا ناقوس بجانے اور صلیب قائم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ان کى عمارتیں مسلمانوں کى عمارتوں سے اونچى بنائی جائیں گى۔ اس کی دوسری مثال یہ ہے کہ اگر غیر مسلم والدین میں سے کوئی ایک مسلمان ہو جائے، تو بچہ دونوں میں سے جو بہتر دین کا حامل ہو یعنی مسلمان کے تابع ہوگا۔ اسی طرح کسی مسلمان عورت کا نکاح کافر سے نہيں ہو سکتا۔ علی ہذا القیاس، ہر وہ حکم جس سے اسلام کی سر بلندی جھلکتی ہو، وہی مقدم ہوگا۔