«الْجَرَسُ مَزَامِيرُ الشَّيْطَانِ».
[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 2114]
المزيــد ...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”گھنٹی شیطان کی بانسری (باجا) ہے“۔
[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]
نبی کریم ﷺ فرما رہے ہیں کہ گھنٹیاں جو چوپایوں پر (ان کے گلوں وغیرہ میں) لٹکائی جاتی ہیں وہ شیطان کے آلات میں سے ہیں جن کے ذریعے وہ اپنے اولیاء کو مشغول رکھتا ہے اور انہیں ان کے مقصد حیات سے پھیر دیتا ہے۔ رہی وہ گھنٹیاں جو گھروں اور مدرسوں میں استعمال کی جاتی ہیں تو ان کے متعلق سعودی عرب کی مستقل فتوی کمیٹی نے فتوی دیا کہ وہ جائز ہیں جبکہ اس میں کوئی حرام کردہ چیز نہ ہو جیسے اس گھنٹی کا عیسائیوں کی گھنٹیوں سے مشابہ ہونا یا پھر اس گھنٹی میں موسیقی کا پایا جانا تب تو وہ گھنٹی حرام ہوگی۔
تحريم المعازف كلها؛ لأنه مزمار الشيطان.يقصد بها الغناء، وقد أحله الرسول صلى الله عليه وسلم بقوله: يا أبَا بَكْرٍ، إنَّ لِكُلِّ قَوْمٍ عِيدًا وهذا عِيدُنَا.