عن أبي أُمامة الباهلي رضي الله عنه : أنَّ رجلا قال: يا رسول الله، أَنَبِيًّا كان آدم؟ قال: «نعم» . قال: كم بيْنه وبيْن نوح؟ قال: «عشرة قُرُون» . قال: كم بيْن نوح وإبراهيم؟ قال: «عشرة قُرُون» . قال: يا رسول الله، كم كانت الرُّسُل؟ قال: «ثلاثمائة وخمسة عشر».
[صحيح] - [رواه الطبراني والحاكم]
المزيــد ...
ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا آدم علیہ السلام نبی تھے؟ آپ نے جواب دیا: ہاں! اس نے پوچھا: ان کے اور نوح علیہ السلام کے بیچ کتنا فاصلہ تھا؟ جواب دیا: "دس پشتوں کے گزرنے کے برابر"۔ اس نے پوچھا: نوح اور ابراہیم علیہما السلام کے درمیان؟ جواب دیا: "دس پشتوں کے گزرنے کے برابر"۔ اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! رسولوں کی تعداد کتنی تھی؟ جواب دیا: "تین سو پندرہ"۔
[صحیح] - [اسے امام حاکم نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام طبرانی نے روایت کیا ہے۔]
سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ اس حدیث میں بیان کر رہے ہیں کہ ایک آدمی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس آیا اور پوچھا کہ کیا آدم علیہ السلام نبی تھے؟ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے جواب دیا کہ ہاں وہ نبی تھے۔ پھر اس نے آدم اور نوح علیہما السلام کے بیچ کا زمانی فاصلہ جاننا چاہا، تو آپ نے بتایا کہ یہ فاصلہ دس پشتوں کے گزرنے کی مدت کے برابر تھا۔ پھر اس نے نوح اور ابراہیم علیہما السلام کے بیچ کا زمانی فاصلہ پوچھا، تو آپ نے اس کے جواب میں بھی وہی کہا کہ دس پشتوں کے گزرنے کے برابر فاصلہ تھا۔ پھر اس نے رسولوں کی تعداد پوچھی، تو بتایا کہ ان کی تعداد تین سو پندرہ تھی۔